کھانے کے آداب۔ ہارون طاہر

Sarkar Publishers
 
کھانا ہم سب نے اُتنا ہی کھانا ہوتا ہے جِتنی بُھوک ہو اور ویسے ہی کھانا ہوتا ہے جیسے ہمیں آسان لگے لیکن یہ صُورتِحال ہر جگہ یکساں نہیں رہتی بعض مواقع پر آپ کو رکھ رکھاؤ اور آداب کے ساتھ بھی کھانا ہوتا ہے تو یہ پوسٹ اُنھی مواقع کے لیے ہے البتہ یہ آداب اگر آپ روزِ مرہ زِندگی میں بھی اپنا لیں تو کوئی مُضائقہ نہیں ۔
کھانا کھانے کے لیے جاتے ہُوئے آپ ڈریس کوڈ ( اگر کوئی ہے تو ) کا لازماً خیال کریں ۔ میزبان کے بیٹھنے سے پہلے نہ بیٹھیں ، موبائل فُون سائیلنٹ پر رکھیں ۔ اگر کوئی ضروری کال جو اگنور نہیں کی جا سکتی یا آپ پہلے سے کِسی کال کی توقع کر رہے تھے تو معذرت کر کے ڈائننگ ٹیبل سے اُٹھ کر سائیڈ پر اپنی کال لیں اور واپس آ جائیں ۔ یہ وقفہ زیادہ سے زیادہ چند مِنٹس کا ہو سکتا ہے ۔ کھانا جیسا بھی بنا ہو اُس کی تعریف کریں چاہے آپ کو وُہ پسند نہ آیا ہو لیکن چُونکہ آپ کِسی کے مہمان ہیں تو کھانے پر تنقید نہایت نا مُناسب ہوگی ۔ 
عُموماً ایسے ظُہرانے یا عشائیے ( لنچ این ڈنر ) پُر تکلف ہوتے ہیں ۔ آپ کو چُھری کانٹے ( فوک این نائیف ) کا اِستعمال کرنا ہوتا ہے ۔ عُموماً چُھری دائیں اور کانٹا بائیں ہاتھ میں پکڑا جاتا ہے لیکن کانٹا دائیں اور چُھری بائیں ہاتھ میں بھی پکڑ کر استعمال کرنا دُرست ہے ۔ کھانے کے چھوٹے ٹُکڑے کاٹ کر اور کانٹے سے اُٹھا کر کھائیں لیکن ایسا نہ کریں کہ بچوں کی طرح ایک ہی باری تمام کھانا کاٹ کر چھوٹا چھوٹا کر لیں اور بعد میں کانٹے سے کھاتے رہیں ۔ کوشش کریں کہ مُنہ سے چبانے کی آواز کم سے کم آئے ۔ اگر آپ مُنہ بند کر کے کھانا کھائیں گے تو یہ آواز کم آئے گی اور آپ کو بھی شرمندگی نہیں ہوگی ۔ کھانا اپنی پلیٹ میں تھوڑا تھوڑا ڈالیں اور آپ کے عِلاوہ بھی کوئی مہمان ٹیبل پر موجود ہے تو اُس کا بھی خیال کریں ۔ کھانے کی پلیٹ یا ٹرے میں سے کھانا نِکالنے کے لیے وُہی سرونگ سپون استعمال کریں جو مُہیا کی گئی ہے نہ کہ اپنی پلیٹ کا چمچ یا کانٹا استعمال کریں ۔ نیپکن موجود ہے تو اُس کو استعمال کریں ۔ اپنی چمچ یا کانٹے پر کھانا اُنگلیوں سے چڑھانے کی کوشش نہ کریں بلکہ چمچ کو کانٹے یا کانٹے کو چُھری کی مدد سے کھانا چمچ یا کانٹے پر ڈال لیں ۔
کھانا عُموماً تین کورسز میں دِیا جاتا ہے ، سٹارٹر اور ایپی ٹائیزرز پھر مین کورس اور آخر میں ڈیزرٹ / سویٹ ڈِش ۔ اِس لیے کوشش کریں کہ باری باری تمام کورسز میں مُناسب پورشن کا کھانا کھائیں اور بہتر تو یہی ہے کہ بُھوک رکھ کر کھائیں یعنی زیادہ نہ کھائیں ۔ کھانے کے بعد چمچ ، کانٹا ، نائیف یا اُنگلیوں کو مُنہ میں مت چُوسیں ۔ کھانے کے بعد دانت صاف کرنے ہیں یا مُنہ میں یعنی دانتوں میں ٹُوتھ پِک اِستعمال کرنی ہے تو ریسٹ رُوم / واش رُوم میں جائیں ۔ ٹیبل پر بیٹھ کر دانت صاف کرنا نہایت نا مُناسب اور آداب سے عاری حرکت ہے ۔ میزبان اور دیگر مہمانوں سے رسماً اِجازت لے کر جائیں اور اپنی کُرسی واپس میز کی طرف دھکیل کر جائیں تا کہ راستہ بھی کُھلا رہے اور اخلاقی طور پر بھی یہ بہتر رہے گا ۔ 
کھانا کھانے کے دوران کی گئی گفتگو میں یہ لحاظ رکھیں کہ مُنہ میں کھانا ڈال کر چباتے ہُوئے کِسی سے بات نہ کریں اور اگر کِسی نے کوئی بات کی ہے آپ سے تو اُس کا جواب بھی کھاتے ہُوئے نہ دیں ۔ 
مزید بھی کُچھ آداب ہیں لیکن اِتنا بھی کر لیں تو کافی رہے گا ۔ 
پوسٹ سوچا تھا تفصیل سے لِکھوں گا کہ کھانے کے آداب کیا ہوتے ہیں لیکن لِکھتے لِکھتے ایک خیال آیا کہ ابھی کوئی اُٹھے گا اور کہے گا “ او جی چُھری کانٹے سے نہیں بلکہ ہاتھوں سے کھانا سُنت ہے اور یہی دُرست ہے ۔ “ 
دیکھیں ایسی سوچ کے حامِل افراد کے لیے یہی کہوں گا کہ آپ کی ذاتی عادات ، پسند نا پسند یا کھانے کے اطوار جیسے بھی ہوں لیکن فارمل ، کاروباری یا کُچھ دیگر مواقع پر آپ کو کُچھ رکھ رکھاؤ کے ساتھ ہی کھانا ہوتا ہے پھر اگر دِل چاہے اور پیٹ نہ بھرا ہو ایسے حضرات گھر جا کر کسر نکال سکتے ہیں ؛ یقیناً کِسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا البتہ یہ یاد رہے کہ کھانے کی میز پر آپ کے آداب آپ کی پرورش اور لائیف سٹائیل کے عکاس ہوتے ہیں تو کوشش کریں کہ اپنی لائیف کے اندر دُوسروں کو جھانکنے کا موقع نہ دیں اور شادی ، ولیمے یا دیگر تقریبات میں “ روٹی کُھل گئی اے “ کی آواز پر بھی اِنسان بن کر سُکون سے کھانا کھائیں اگر کھانا آپ کو نہ بھی مِلا تو یقین کریں کوئی قیامت نہیں آ جائے گی ۔ 

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !