مسلمانوں کو پاکستان کی صورت میں ایک آزاد ملک نہ تو انگریزوں نے طشتری میں سجا کر دیا تھا نہ ہی ہندؤں نے تحفے میں پیش کیا تھا_
اس آزاد وطن کے حصول کے لیے مسلمانان ہند نے کئی آگ کے دریا پار کیے_قائد ملت کی قیادت میں مسلمانان ہند کا مقصد محض آزادی حاصل کرنا نہیں تھا بلکہ ایک ایسا خطہ حاصل کرنا تھا کہ جس میں وہ نظام مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کو رائج کر سکیں جس میں خلافت راشدہ کی بہاریں واپس لاسکیں_
لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے بعد مسلمانان ہند قائد اعظم کی ہمراہی میں پاکستان پہنچے توانہیں معلوم ہوا کہ حکمران ان تمام وعدوں کو فراموش کر بیٹھے ہیں جس کے بل بوتے پہ وہ تخت اقتدار پر براجمان ہوئے تھے_
حکمرانوں کو جب جب انکے وعدے یاد دلائےگئے وہ فخر سے اینٹھنے اور غصے سے اکڑنے لگے_
جب کبھی کسی محب وطن پاکستانی نے نفاذ اسلام کے مطالبہ کے لیے آواز بلند کی یا تو اسے تختۂ دار پہ لٹکایا گیا یا اسکی آواز کو ہمیشہ کے لیے خاموش کروادیا گیا_
نا اہل حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان کی شہ رگ کشمیر ہم سے چھن گیا_
رنگ وزبان اور نسلی تعصب کی وجہ سے آدھا ملک کٹ کر رہ گیا اور آدھے ملک میں فتنے اس زور سے ابھرے کہ پاکستان مسائلستان بن کر رہ گیا _
وطن دشمن حکمرانوں کی وجہ سے آزادی کے 77 سالوں میں پاکستان ناکامیوں کی اس دلدل میں پہنچ چکا ہے کہ جہاں عوام روٹی کپڑا اور مکان کی ہوکر رہ گئی ہے_
آج ہم اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ ہر محب وطں پاکستانی کا اولین فرض بنتا ہے کہ نوجوانوں کو نظریہ پاکستان سے روشناس کرواتے ہوئے قیام پاکستان کے اصل مقاصد سے ہم آہنگ کریں_
اور پاکستان کو ایک فلاحی اور اسلامی ریاست بنائیں اور اس کشتئ نوح کی حفاظت کریں اسی میں ہم سب کی بقا بھی ہے_ورنہ وہ وقت دور نہیں کہ ہم سے یہ نام نہاد ملکی آزادی بھی چھن جائے اورایک بار پھر انگریزی استعماروں اور ملک دشمنوں کے شکنجے میں مکمل طورپر جکڑے جائیں_