I really dislike girls who drag other girls into forced relationships.
مایا ایک آوارہ مزاج لڑکی ہے جس کے لیے کالج، یونیورسٹیز افئیر چلانے کے پلیٹ فارمز ہیں
اور یہاں ہر شخص دوسرے سے افئیر چلانے آتا ہے۔
ایسی لڑکیاں خود تو کسی نا کسی لڑکے کے سات نتھی رہتی ہیں دوسری اچھی بھلی باکردار باحیا سادہ لڑکیوں کو بھی ورغلا کے ان کی توجہ ان کے کام سے ہٹواتی ہیں۔
کہنیاں مار کے۔۔۔۔۔۔۔
اوہو بھئی فلاں تمہیں اتنی امپورٹنس کیوں دے رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔
آنکھیں مٹکا کے۔۔۔۔۔۔۔
تمہارا اتنا خیال ؟ ناشتہ منگوا کے دیا۔۔۔۔
اور تو کسی کو کبھی کچھ نہیں کھلایا۔۔۔۔۔۔
ذو معنی انداز اختیار کر کے۔۔۔۔
صرف تمہیں ہی پروجیکٹ کے لیے سلیکٹ کیوں کیا۔
تم سے تو بہت آرام سے بات کرتا ہے کلاس میں تو سب کو کاٹ کھانے کو دوڑتا ہے
بے حیائی کی حدوں کو پھلانگ کے یہ معصوم ذہن اپنے کام سے کام رکھنے والی لڑکیوں کو ورغلاتی ہیں۔، پھسلاتی ہیں۔
بی بیو!
لڑکوں کے ساتھ پڑھتی ہو آدمیوں کے ساتھ کام کرتی ہو ذہنی طور پر اتنی نا پختہ ہو کہ کسی نے مسکرا کے دیکھا نہیں اور تم نے غلط سلط اپنی مرضی کے مطلب نکالے نہیں۔
اگر کوئی کسی کو اپنی ساتھ پروجیکٹ کے لیے سلیٹ کرتا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اس نے اسے شادی کے لیے سلیکٹ کر لیا ہے۔
ورک پلیس پہ ہم جس کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں وہاں بھی ایسے پارٹنر بناتے ہیں جن کے ساتھ ذہنی ہم آہنگی اور مطابقت ہو اور یہ بھی کہ اگلا بندہ کھلے ذہن کا ہو ہر بات کو معنی نہیں پہناتا ہو۔
اگر کوئی کسی سے
comfortably
بات کر لیتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں وہ اس پہ مر مٹا ہے بلکہ ہم ان لوگوں سے بات کرنے میں کمفرٹیبل ہوتے ہیں جن کے بارے میں ہم جانتے ہیں کہ ان کو اپنی حدود معلوم ہیں اور وہ اپنی حدود کبھی کراس نہیں کریں گے۔
ہم جن کے ساتھ پروجیکٹ کرتے ہیں یا کام کرتے ہیں انکے کمفرٹ کا خیال رکھنا، ان کی پسند نا پسند کا خیال رکھنا، ان کے مزاج کی پرواہ کرنا نارمل ہے۔
کس نے ناشتہ منگوا دیا، کافی پلا دی، اپنی پرسنل بات شئیر کردی اس میں آنکھیں مٹکانے کی کوئی بات نہیں ہوتی ورک پلیس پہ ہم جن کے ساتھ چھ آٹھ گھنٹے گزارتے ہیں ان کے ساتھ یہ سب رویے نارمل ہیں ہاں جن کے دماغوں میں ہر وقت عشق عاشقی چلتے رہتے ہوں وہ خود کو ہر وقت فلم کی ہیروئین سمجھتی ہوں ان کے لیے کالج یونیورسٹیز آفس سب فلم کا سیٹ ہیں جہاں صرف اور صرف ہر کسی کے افئیر چل رہے ہوں گے۔
مذید یہ کہ ہر عورت اپنے اوپر اٹھنے والی ہر نگاہ پہچانتی ہے یہ سسٹم اس کے اندر بلٹ ان ہے اگر اسکا سسٹم اسکو ایسے کوئی خاص اشارے نہیں دے رہا تو دوسروں کو اسے زبردستی باور کرانے کی کوئی ضرورت نہیں ۔
اپنی بچیوں کو ایسی لڑکیوں سے بچ کے رہنے کی تلقین لازمی کریں۔ انہیں ضرور سمجھائیں کہ نقطے کی کہانی بنانے والیوں سے دور رہیں۔ اور اپنا وقار کبھی نہیں کھوئیں۔