آپ کی چوائس۔۔۔ ثمر حفیظ




بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ جی فارن کنٹریز سپیشلی ویسٹ میں جانے کا فائدہ نہیں۔ اپنے ملک میں رہیں تو ان کے علاوہ باقی سب کو
‎بتاتی چلوں کہ۔۔۔

یورپ میں اگر آپ دن میں صرف تین گھنٹے کام کریں تو ایک ماہ کی انکم سے ایک Latest Iphone لے سکتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں ایک تولے سے اوپر سونا لے سکتے ہیں۔
(یاد ریے بات دن میں صرف تین گھنٹے کام کرنے کی ہوئی ہے)

تین گھنٹہ فی دن کے حساب سے کمائیں تو مہینے کے خرچے میں روز گوشت، پھل فروٹ، میوہ جات، غرض غذائیت سے بھرپور خوراک، اور مکان بجلی گیس انٹرنیٹ کا کرایہ دینے کے بعد بھی کم از کم 25% بچا لیتے ہیں۔

یورپ میں ایک گھنٹہ آمدن سے آپ سات کلو دودھ خرید سکتے ہیں۔ اور ہمارے ہاں؟
(فی گھنٹہ آمدن(کم از گم): 12 یورو
ایک کلو دودھ: ڈیڑھ یورو)

یورپ میں آپ دنیا کی خالص ترین اور صاف ترین ہوا میں سانس لے سکتے ہیں۔ نیچر کے بے حد قریب رہنے کا موقع ملتا ہے۔ چیک کریں فن لینڈ کا air quality index کون سے نمبر پر ہے دنیا میں۔ مزہ نہ آئے تو پیسے واپس۔ اور تو اور، ٹوٹیوں سے ہی پینے والا پانی آتا ہے بھائی، وہ بھی ہمارے منرل واٹر سے بھی صاف۔

سکیورٹی کی بات کریں تو فن لینڈ میں بہت سی پبلک پلیسز پر کیمرے نہیں ہیں اس لئے نہیں کہ ان کو پروا نہیں ہے بلکہ اس لئے کہ ان کو اپنے نظام پر اتنا اعتبار ہے کہ چوری چکاری یا اور کوئی جرم نہیں ہوتا۔ عورتیں رات کو جب مرضی باہر نکلیں کوئی آپ کو آنکھ اٹھاکر نہیں دیکھتا۔

نہ کوئی بسم اللہ شہد، نہ کوئی مدنی جنرل سٹور اور نہ ہی ماشاءاللہ مارٹ، پھر بھی ہر چیز ملاوٹ سے پاک ہے۔

کھانے پینے کی اتنی ورائٹی کہ بندہ سوچ میں پڑ جاتا ہے کہ کوئی نہ کوئی بیماری مجھے بھی ہوگی جو ہر چیز کے اتنے alternatives ہیں۔ دودھ، مکھن اور کریم بھی plant based عام ہے یہاں اور ہر چیز کا Lactose Free Version بھی آسانی سے دستیاب ہے۔

یورپ میں آپ کو جگہ جگہ اپنی شناخت نہیں کرانی پڑتی۔ سارے ایریاز ہی حساس ہیں اور سارے لوگ ہی Under watch ہیں۔ کسی دفتری کام میں ڈاکومنٹس کا کوئی جھنجھٹ نہیں۔ آپ کا پولیس کارڈ آپ کا آئی ڈی کارڈ ہے اور اس پر دیا گیا نمبر آپ کی پہچان۔ سارے ادارے (ٹیکس، انشورنس، پولیس، پاپولیشن ڈیٹا بیس، ٹریفک پولیس، ہسپتال۔۔وغیرہ وغیرہ) آپس میں لنکڈ ہیں۔ آپ کا نمبر کمپیوٹر پر ڈالتے کی آپ کی اس ادارے سے relevant ساری معلومات سکرین پر آجاتی ہیں۔ کسی سفارش کی ضرورت نہیں۔ آپ کا کام قانونی طور پر allowed ہے تو بتائی گئی معیاد تک ہوجائے گا۔

برابری کی بات کریں تو جن بنیادی سہولیات میں ملک کا وزیراعظم رہتا ہے وہی ایک عام آدمی کو میسر ہیں۔وہی heating system، اسی معیار کا کھانا پینا، سفر، تعلیم اور علاج و معالجے کی سہولتیں۔ کسی کو کوئی میڈم، سر، صاحب، کا کیڑا نہیں ہے۔ سب ایک دوسرے کو نام سے بلاتے ہیں اور ایسا کرنے سے کسی کی عزت یا رتبے میں کوئی کمی نہیں آتی۔ عورتوں کے حقوق مردوں کے برابر ہیں۔ معذور لوگوں کو بہت سے advantages ہیں۔ ریسزم کو بالکل پروموٹ نہیں کیا جاتا۔

ملازمت کے شعبے میں آئیں تو کوئی مائی کا لال آپ کو ایک منٹ کے لئے overtime کے لئے نہیں روک سکتا۔ work place bullying بہت کم ہے۔ اس کے علاوہ کام کا مطلب ہے کہ کام نہ کہ nasty work politics۔ کوئی آفس کی tensions گھر لے کر نہیں آتا۔ اور اگر ملازمت سے بغیر کسی وجہ سے نکالا جائے تو آپ کیس بھی کرسکتے ہیں اور کیس جیت بھی سکتے ہیں اس لئے اس طرح کے ہتھکنڈے بھی ایمپلائر کی طرف سے کم ہیں۔ یہاں کا HR صرف کاغذوں میں duty نہیں کرتا۔

مذہبی آزادی پر آئیں تو آپ سے کوئی نہیں کہتا داڑھی کیوں رکھی ہے یا نہیں رکھی۔ برقع کیوں پہنا ہے یا نہیں پہنا۔ کپڑے کتنے تھوڑے زیادہ ہیں وغیرہ وغیرہ۔ ہر ایک فرد آزاد ہے۔ اپنے پرسنل معاملات میں آپ کا جو جی میں آئے وہ کریں۔ کسی کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔

تعلیمی لحاظ سے دنیا کا نمبر ون نظام تعلیم۔ نیشنلز کے لیے فری تعلیم- انٹرنیشنلز کے لئے نہ صرف و ضائف بلکہ ان کی فیملیز کے لئے بھی بہت سے فوائد۔

سب سے بڑھ کر جو لوگوں نے آپ کو بتایا ہوا ہے کہ باہر جاکے انگریزوں کے کتے نہلانے پڑتے ہیں تو یقین کریں نہیں نہلانے پڑتے کیونکہ انگریزوں کو ان سے بہت پیار ہے۔ اور پھر وہ کتے اس لئے ہی تو رکھتے ہیں کہ ان کی اپنی وقت گزارنے کے لئے کوئی activity ہو۔ وہ اپنے pets کو اپنے بچوں کی طرح سمجھتے ہیں اور خود ہی نہلانا پسند کرتے ہیں اس لئے آپ سکیم ہونا بند ہو جائیں 😅

اب اگر اوپر والی سب باتیں فائدے میں نہیں آتیں تو آپ بھئ وطن پاکستان میں رہ کر تبدیلی کا طوفان لاسکتے ہیں۔اور رہے ہم، تو بھئی ہم تو آپ کے لئے دعا ہی کر سکتے ہیں وہ اب بھی کر رہے ہیں اور کرتے ہی رہیں گے۔

خوش رہیں اور خوش رہنے دیں۔

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !