ابھی کچھ دن قبل ایک دوست آفس ملاقات کے لیے آئے۔ انھیں اپنے بزنس کے لیے کنسلٹیشن درکار تھی۔ بزنس مینجمنٹ اور اسٹریٹیجک پلاننگ کے حوالے سے کافی پریشان تھے
ان کا کراچی کی معروف پرنٹنگ مارکیٹ واقع ناظم آباد میں پرنٹنگ کا جما جمایا کام ہے
وہ دو معاملات کے حوالے سے پریشان تھے:
1- آمدنی اچھی ہے۔ ریوینیو مسلسل آرہا ہے۔
لیکن،
پیسہ کہاں آرہا ہے، کس وقت آرہا ہے، کہاں جارہا ہے، کیا بچت ہے، کچھ حساب نہیں۔ یعنی فنانشل مینجمنٹ کا کوئی وجود نہیں تھا
2- کام سنبھالنے کے لیے بندے رکھے ہوئے ہیں۔ ایک پارٹنر بھی موجود ہے لیکن ہر چھوٹا بڑا کام خود بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ یعنی مائیکرو مینجمنٹ بھی کرنی پڑ رہی ہے
ان معاملات کی وجہ سے، روزمرہ کے کاموں میں اس قدر الجھ چکے ہیں، کہ کئی آتے ہوئے کلائنٹس سے معذرت کرنی پڑتی ہے جو کہ ظاہر ہے، بزنس اور ریوینیو کا نقصان ہے
ہمارے دوست جن مسائل کی وجہ سے پریشان تھے، یقین کیجیے کہ پاکستان کے بے شمار چھوٹے بڑے بزنسز بعینہ ان ہی مسائل کا شکار ہوئے ایک لیول پر پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ چیزیں آپ کی بزنس گروتھ کو کھا جاتی ہیں
جبکہ،
ان مسائل کو حل کرنے کے لیے آپ کو پہاڑ نہیں کھودنے پڑتے۔ بس آپ کا ویژن کلئیر ہو اور تھوڑی سی اسٹریٹیجک پلاننگ درکار ہوتی ہے
میں نے اپنے ان دوست کے لیے وہی کیا۔ ان کو ویژن کے حوالے سے رہنمائی فراہم کی اور کچھ چیزوں کی اسٹریٹجک پلاننگ میں مدد کی
اس کی تفصیل شئیر کرتا چلوں:
(بہت سے پڑھنے والوں کو اس سے فائدہ ہوسکتا ہے۔ تحریر لکھنے کا پرائمری مقصد بھی یہی ہے)
مسئلہ نمبر 1: بیسک فنانشل مینجمنٹ کی absence
میں نے انھیں کہا کہ فوری طور پر اپنے اکاؤنٹنگ کے معاملات سیدھے کرنا شروع کردیجیے۔
انتہائی آسان الفاظ میں، ہر چیز، ہر پیسے کا ریکارڈ ہو۔ ڈاکیومنٹڈ ہو اور organized ہو
یعنی،
جو ریوینیو آرہا ہے، کلائنٹس کی طرف سے پیمنٹس ہیں، ان پیمنٹس کی تاریخ ہیں، اخراجات ہیں، تنخواہیں ہیں، مٹیریل کاسٹ ہے، غرض کہ ایک ایک آنے والے اور جانے والے پیسے کا حساب "لکھا" ہوا ہونا چاہیے۔ اسے کہتے ہیں ڈاکیومنٹ کرنا
اس کے بعد،
جو کلائنٹ سے پیسے آرہے ہیں یا آنے ہیں، وہ الگ ریکارڈ ہوں، جو اخراجات ہیں، وہ الگ ریکارڈ ہوں
اسے کہتے ہیں آرگنائزیشن آف ڈیٹا
اس کے بعد آپ نے ہر ماہ کی اوپننگ اور کلوزنگ واضح طور پر کرنی ہے تاکہ آگے چل کر آپ کے پاس ماہانہ، کواٹرلی، half yearly اور yearly ریکارڈز مرتب ہونے لگیں
اسی ڈیٹا کی بنیاد پر آپ بزنس گروتھ جیسے،
Month on month
Quarterly
Annual
بزنس گروتھ کیلکولیٹ کرسکیں گے
اس کے علاوہ،
ریوینیو گروتھ الگ، جبکہ
پرافٹ گروتھ الگ
کیلکولیٹ کرنی چاہیے۔
اس تمام ڈیٹا کو ڈاکیومنٹ کرنے کا ایک بڑا فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ جب آپ سالانہ فگرز دیکھ رہے ہوتے ہیں تو آپ مختلف سیزنل ٹرینڈز کو بھی دیکھنے کے قابل ہوجاتے ہیں
مثلاً،
کوئی بزنس اپنا تین سے پانچ سال کا ڈیٹا آبزرو کررہا ہو اور دیکھے کہ سال کے آخری کواٹر یعنی اکتوبر تا دسمبر میری سیلز بڑھ جاتی ہیں تو وہ اگلے سیزن کے لیے بہتر پلاننگ کرسکتا ہے
دوسری مثال یہ ہے کہ کوئی بزنس دیکھے کہ گرمیوں کے سیزن جیسے جون جولائی میں سیلز سب سے کم ہوتی ہیں تو وہ ان slow months میں ڈسکاؤنٹ آفر کرکے اپنی سیلز بڑھا سکتا ہے
وغیرہ وغیرہ
اسے کہتے ہیں بزنس کی اسٹرٹیجک پلاننگ جو organized data سے ہی ممکن ہے
درمیانے درجے کی اور بڑی کمپنیاں تو یہ سب کرتی ہیں لیکن چھوٹے بزنس اس جھنجھٹ کو علت سمجھتے ہیں
نتیجہ؟
ان چھوٹے بزنس کی اکثریت، کبھی خاص گروتھ نہیں کرپاتیں۔
وجہ وہی ہے یعنی ویژن کا نہ ہونا۔۔۔۔۔
واپس موضوع کی طرف آتے ہیں،
میں نے انھیں یہ سب معاملات بتا کر سمجھایا کہ ڈاکیومنٹ اور آرگنائز کرنے کے لیے اب مارکیٹ میں بے شمار اکاؤنٹنگ ٹولز اور ایپس آگئی ہیں جنھیں استعمال کرنا نہایت آسان ہے۔ صرف شروع میں اسے تھوڑا سیکھنا اور اپنے معاملات میں implement کرنا ہوگا پھر وہ ہمیشہ کے لیے آپ کے بزنس کی گروتھ میں اہم کردار ادا کرتی رہیں گی
یہ نکتہ انھیں بہت اچھی طرح سمجھ میں آگیا۔ وہ ہر ہر بات کو اپنے ساتھ لائے ایک نوٹ بک میں درج کرتے جارہے تھے
مسئلہ نمبر 2: مائیکرو مینجمنٹ کا عذاب
میں نے انھیں سمجھایا کہ اگر (کسی بھی) بزنس کو گرو کرنا ہے، تو اونر یا founder کا غالب ترین وقت،
سیلز
مارکیٹنگ، بزنس نیٹ ورکنگ
برانڈ بلڈنگ
اور، ٹریننگ و سسٹم ڈیویلپمنٹ
پر لگنا چاہیے۔۔۔۔۔
اگر اونر مائیکرو مینجمنٹ میں پھنسا ہوا ہے، تو سمجھ لیجیے اس کے بزنس کی گاڑی بھاری کیچڑ میں پھنس چکی ہے جہاں سے نکل پانا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے
میں نے ان سے دریافت کیا کہ اپ نے جو ایک پارٹنر کا ذکر کیا تھا اس کے ساتھ آپ کے کیا معاملات ہیں؟
انھوں نے بتایا کہ ہم دو پارٹنرز ہیں۔ ہم دونوں ہی اپنے اپنے الگ کلائنٹس لاتے ہیں، اس کا حصہ خود رکھتے ہیں۔ میرے کلائنٹس زیادہ ہوتے ہیں، اس کے کم۔ باقی جو اخراجات ہوتے ہیں، وہ ہم آدھے آدھے بانٹ لیتے ہیں۔ یوں ہماری پارٹنر شپ چلتی رہتی ہے
میں نے انھیں ایک اہم اسٹریٹیجک پلان دیا جسے انھوں نے خوش دلی سے تسلیم کرلیا۔
وہ پلان ڈسکس کرتا چلوں:
پلان یہ تھا کہ چونکہ ہمارے دوست ہی زیادہ تر کلائنٹس لے کر آتے ہیں، تو آپ بڑے پارٹنر بن جائیں۔ دوست کو کہیں کہ کمپنی کے معاملات، روزمرہ آپریشنز، پراسسز، مائیکرو مینجمنٹ، اسٹاف ہینڈلنگ وغیرہ سب کچھ تم سنبھالو
اور آپ اپنی پوری توجہ سیلز، مارکیٹنگ، برانڈنگ اور نیٹ ورکنگ پر مرکوز کرلیجیے۔
چونکہ بزنس لانے کی زیادہ تر ذمہ داری اپ کے کندھوں پر ہوگی تو اپ کا شیئر زیادہ اور دوسرے پارٹنر کا شیئر کم ہونا چاہیے۔ کیونکہ کمپنی وہی چلا رہا ہے جو بزنس لارہا ہے
آپ کا دوست اپریشن سنبھالے گا اور آپ سیلز
اس segmentation کا فائدہ یہ ہوگا کہ دونوں کی الگ الگ ذمہ داریاں ہوجائیں گی تو فوکس میں اضافہ ہوگا جس کا ultimately کمپنی کو فائدہ ہوگا۔
جب فوکس ہوگا تو mess کم ہوگا، سسٹمز ڈیویلپ ہوں گے، تو پھر کلائنٹ acquisition اور retention دونوں میں اضافہ ہوگا جس سے کمپنی ترقی کرے گی
انھوں نے میری اس تجویز کو بھی فی الفور قبول کرلیا۔
باقی برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے حوالے سے بھی ان سے کافی تفصیلی بات ہوئی۔
ان شاءاللہ اگر ان تمام چیزوں پر انھوں نے عمل کیا اور ثابت قدمی سے چلتے رہے تو امید ہے کہ کچھ ہی عرصے میں وہ اپنے ریوینیو کو دو سے تین گنا بڑھانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں
زندگی یا کیرئیر میں بہت بڑا اثر لانے کے لیے اکثر آپ کو بہت چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں کرنا بھی کافی ہوتی ہیں۔