پانی پہ بسیرا۔۔ ریاض علی خٹک

کمبوڈیا کی ٹونلے ساپ جھیل پر وہاں کے مقامی لوگ تیرتے ہوئے گاوں آباد کر لیتے ہیں. ویتنام کے میکونگ ڈیلٹا میں پانی بھی ہے اور دلدل بھی لیکن یہاں بھی لوگ مچان نما گھر و آبادیاں بنا کر رہتے ہیں اور کشتیوں میں نقل و حرکت کرتے ہیں.

انڈونیشیا کے بورنیو لوگ ساحل پر پانی کے اوپر ہی رہتے ہیں. دُنیا میں بے شمار ایسی جگہیں ہیں جہاں پانی کے اوپر انسانوں نے بسیرا کیا ہوا ہے. لیکن یہ جانتے ہیں کہ یہ پانی کے اوپر رہتے ہیں. یہ پانی چڑھے گا اترے گا یہاں شدید بارشیں ہوں گی تیز ہوا چلے گی. اور اسی حساب سے انہوں نے گھر بنائے ہوتے ہیں.

صحرا میں پانی کا تصور نہیں ہوتا. لوگ سمجھتے ہیں صحرا میں پیاس سے یا بھٹک جانے سے لوگ مرتے ہیں. جبکہ حقیقت یہ ہے کہ صحرا میں زیادہ اموات سیلاب سے ہوتی ہیں. پڑوس کے تھر میں پچھلے سالوں میں 130 افراد اور امریکہ ایری زونا میں 18 افراد سیلاب کی نظر ہوئے.

صرف پچھلے سال دنیا کے ان خشک صحراؤں میں 15 سو افراد سیلاب کی نظر ہوئے. کیونکہ صحرا میں بارش کہیں ہوتی ہے اور منہ زور سیلاب نشیبی علاقوں میں انتہائی رفتار کے ساتھ کسی ایسی جگہ شور مچاتا پہنچ جاتا ہے جہاں بارش کا کسی کو پتہ ہی نہیں ہوتا.

اسے flash flood کہتے ہیں. ہم نے اپنی زمینوں کو صحرا جیسی شکل دے دی ہے. ندی نالوں کے راستوں میں ہم نے کھیت اور گھر بنا دئے ہیں. لیکن یہ گھر پانی پر رہنے والوں کی طرح نہیں بنائے بلکہ ہم گھر ایسے بناتے ہیں جیسے یہاں کبھی پانی آئے گا ہی نہیں. اور پھر فلیش فلڈ آجاتا ہے.

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !