ریچھ(افسانہ) ۔۔۔ فاطمہ عمران

پھوپھو بچپن میں عجیب و غریب کہانیاں سناتی تھیں ۔ ریچھ والا تماشہ دکھانے آتا تو اسے سر پر دوپٹہ اوڑھاتیں کہ کھلے بال دیکھ کر ریچھ عورت پر عاشق ہو جاتا یے۔ اور اگر ریچھ عورت پر عاشق ہو جائے تو سو رکاوٹ پار کر کے بھی اس تک جا پہنچتا یے۔ ریچھ نہ ہوا گویا دیوداس ہو گیا۔۔۔ یہی سوچ کر ہنسی اسکے گالوں سے پھوٹی پڑتی۔ پھوپھو کو تو عادت تھی ایسی الول جلول باتوں کی۔ وہ تو یہ بھی کہتیں تھیں کہ وہ اس سپنی کی دوست رہ چکی ہیں جو اپنے ناگ کی موت کا بدلہ لینے کیلئے انسان بنی تھی اور پھر بدلہ لے کر واپس ناگ دیس چلی گئی ۔ سال پر سال گزرتے گئے پر پھوپھو کی عادت نہ بدلی۔ لال لپ اسٹک لگا کر کنواری لڑکیاں شادی میں نہیں جاتی۔ لیٹرین جانے سے پہلے "پشو" کہنے سے جن نہیں چمڑتے۔ جمعرات کونہاؤ تو پچھاما چڑھتا ہے۔ اسے ان بے تکی باتوں کی ککھ سمجھ نہیں آتی تھی۔ اسے تو یہ بھی سمجھ نہیں آتی تھی کہ پھوپھو گھر کیوں رہتی ہیں ۔ باقی سب سہیلیوں کی پھوپھو تو اپنے گھر کی تھیں۔ پر اسکی پھوپھو سارا دن تسبیح اٹھائے کچھ ورد کرتی رہتیں تھیں ۔ یا پھر اسے روک ٹوک ۔۔ 
بچپن بیتا جوانی آئی۔ چھم چھم کرتی سارے صحن میں پھرتی۔ لمبی گھنیری زلفیں۔۔۔ چٹی سفید رنگت۔۔۔ چڑھتا جوبن۔۔۔مانو جو بھی دیکھتا بس دیکھتا ہی رہ جاتا۔ شیدا ابے سے ملنے کسی کام سے آیا تو ایک جھلک دیکھ کر ہی دل ہار بیٹھا۔ 
اگلے ہی روز اپنے سے دو سال چھوٹی پر پچپن سالہ حمیدہ کو رشتہ لینے کے لیے بهیج دیا۔ سنتے ہی ابا کے ماتھے پر بل گئے۔ پر حمیدہ بھی سمجھدار تھی۔ جاتے ہوئے پھوپھو کے کان میں کچھ کھس پھس کر گئی۔ پھوپھو چپ رہیں۔۔۔کچھ نہ بولیں۔۔۔
چند دن بعد شیدے نے یار دوست بیچ میں ڈالے۔ ابا کا وہی وطیرہ۔ ان کا بس نہیں چل رہا تھا کہ سامنے ہوتا تو آنکھیں نوچ لیتے اسکی۔ ادھر آجکل پھوپھو کی باتیں مزید عجیب ہوتی جا رہی تھیں۔ خاوند کے سامنے جھک کر کام کرو تو دیوانہ رہتا ہے۔ یہ بات اسے بتانے کی کیا تک تھی بھلا؟ آخر ایک دن گاوں کے نمبردار، ملک صاحب خود تشریف لائے۔ اس بار ابا سے انکار نہ ہوسکا۔ چپ چاپ ہاں ہو گئی۔۔۔ 
دلہن بنے پھوپھو نے کان میں سرگوشی کی۔ شیدے نے ابا کو لکھ کر دے دیا تھا کہ اسے ہماری زمین جائیداد میں سے کچھ نہیں چاہیے۔ وہ تو بس صرف اسکا پروانہ تھا۔۔۔ سکھیوں نے رشک کیا کہ بڑی نصیبوں والی ہے جو ایسا عاشق ملا۔۔۔۔ 
بارات آئی۔۔۔ دلہا نے شیروانی پہن رکھی تھی جس کے اگلے دو بٹن کھلے تھے ۔۔۔ چھاتی کے گھنے بال دیکھ کراسےایسا لگا جیسے ریچھ اسکا دیوانہ ہو گیا ہو۔۔۔ 

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !