محبت دراصل زندگی کی وہ خوشبو ہے جو رشتوں کو معنویت عطا کرتی ہے اور انسانیت کو جگمگاتی ہے۔ یہ ایک انمول رشتہ ہے جو وقت اور فاصلے کی قید کو توڑ دیتا ہے۔ جہاں محبت ہوتی ہے وہاں سکون ہوتا ہے، امید زندہ رہتی ہے اور بہار اپنے تمام رنگوں کے ساتھ جلوہ گر ہوتی ہے۔
یہ محبت ہی ہے جو والدین کو نافرمان اولاد کی خطاؤں کو سہہ کر بھی اسے سینے سے لگانے پر مجبور کرتی ہے۔ ان کے دل زخمی ضرور ہوتے ہیں مگر محبت کا چشمہ کبھی خشک نہیں ہوتا۔ یہی جذبہ ہے جو والدین کو رب کی رحمت کا عکس بنا دیتا ہے۔
یہ محبت ہی ہے جو ایک وفا شعار بیوی کو بے وفا شوہر کے باوجود نکاح کے بندھن کو نبھانے کا حوصلہ عطا کرتی ہے۔ وہ اپنی انا کو قربان کر کے ایثار اور صبر سے وفا کی شمع روشن رکھتی ہے۔ یہ محبت کا ہی وہ رنگ ہے جو عورت کو قربانی کی علامت بنا دیتا ہے۔
یہی محبت کا کرشمہ ہے کہ ایک ماں اپنے وجود کے درد کو دعا میں بدل کر نئی زندگی کو جنم دیتی ہے۔ وہ چیخ کو مسکراہٹ میں اور تڑپ کو دعا میں ڈھال دیتی ہے۔ یہ محبت ہی ہے جو اسے دکھ سہنے کا حوصلہ دیتی ہے اور اولاد کے لیے ایک جیتی جاگتی قربانی بنا دیتی ہے۔
جہاں محبت ہوتی ہے وہاں ہوس کی کوئی گنجائش نہیں رہتی۔ ہوس جسم کو بھٹکاتی ہے جبکہ محبت روح کو اجالا بخشتی ہے۔ سچی محبت پاکیزگی میں پروان چڑھتی ہے، حدود کے احترام کا درس دیتی ہے اور نکاح کے دائرے میں عزت کے ساتھ اپنی خوشبو پھیلاتی ہے۔ جہاں محبت ہے وہاں عزت، سکون اور صبر ہے، اور جہاں ہوس ہے وہاں صرف بربادی ہے۔
یہ محبت کا ہی معجزہ ہے کہ انسان دوسروں کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھنے لگتا ہے۔ آج اس کی زندہ مثال ہمیں سینیٹر اشفاق احمد اور ان کی ٹیم کی صورت میں ملتی ہے جو "صمود فلوٹیلا"کے ذریعے غزہ کے مظلوم مسلمانوں تک امداد پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ محض ایک فلاحی اقدام نہیں، بلکہ محبت کی وہ عظیم شکل ہے جو سرحدوں سے ماورا ہے۔ یہ جذبہ قوموں کو جوڑتا ہے، دلوں کو قریب کرتا ہے اور انسان کو اپنے آرام سے نکل کر دوسروں کے زخموں پر مرہم رکھنے پر آمادہ کرتا ہے۔
یاد رہے کہ محبت کی سب سے بلند منزل رب کی محبت ہے۔ یہی وہ سرچشمہ ہے جو انسان کے دل کو روشنی بخشتا ہے اور اس کے اندر انسانیت کو بیدار کرتا ہے۔ اگر دل میں رب کی محبت نہ ہو تو پھر وہاں انسانیت بھی نہیں پنپ سکتی۔ انسانیت کی اصل بنیاد رب کی محبت ہے اور یہی وہ رشتہ ہے جو باقی تمام رشتوں کو بقا بخشتا ہے۔
یہ دنیا نفرت کے سائے میں کبھی قائم نہیں رہ سکتی، اس کی بقا کا راز صرف محبت کے اجالے میں ہے۔
میرا پیغام محبت ہے، جہاں تک پہنچے.